حیدرآباد۔ یکم جنوری (اعتمادنیوز)ریاستی سیاست میں آج اس وقت نیا تنازعہ پیدا ہو گیا جب وزیر اعلی این کرن کمار ریڈی نے ریاستی وزیر سریدھر بابو کو انکے قانون ساز امور کے اضافی محکمہ کے عہدہ سے ہٹاکر انہیں محکمہ کمرشیل ٹیکس کا عہدہ سونپا۔ وزیر اعلی نے قانون ساز کے عہدہ کو ریاستی وزیر اور انکے کٹر حامی شیلجا ناتھ کو حوالہ کیا۔ وزیر اعلی نے اپنے اس فیصلہ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ اختیارات حاصل ہیں۔ تاہم دوسری جانب وزیر اعلی کے اس فیصلہ کے خلاف تلنگانہ کے وزرا نے اپنی شدید بر ہمی کا اظہار
کیا۔ اور آج شام تلنگانہ کے وزرا نے ایک ہنگامی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔ تلنگانہ کے وزرا شبہ ظاہر کر ہے ہیں کہ عین تلنگانہ بل اسمبلی میں پیشی کے موقع پر وزیر اعلی کی یہ کاروائی انکے مخالف تلنگانہ رویہ کو واضح کرتا ہے۔ واضخ رہے کہ پچھلے چند دن سے اسمبلی میں ریاستی وزیر سریدھر بابو اہم رول ادا کر رہے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعلی اسمبلی اجلاس کے آغاز کے لئے دو دن قبل ہی یہ فیصلہ کرتے ہوئے تلنگانہ بل کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چنانچہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے وزرا نے اس سلسلہ میں انہوں نے ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن کو بھی شکایت کیا۔